ایک پوسٹ پر کمنٹ کیا۔ ایسے اعتراض لبرل زیادہ کرتے ہیں۔ سوچا سمجھانے کی غرض سے یہاں بھی پوسٹ کر دوں۔
::::::::::::::::
تحریر: شیر سلفی
دیکھیں پوسٹ اپنی جگہ ٹھیک ہے۔ جب کوئی امتحان ہوتا ہے نا تو جس بارے امتحان لیا جائے اس بارے بھی انسان کو فکر کرنی چاہیے۔۔ اب ایدھی صاحب کیسے تھے کس حالت میں فوت ہوئے اللہ جانتا ہے۔ اب مثال سے بات سمجھیں۔۔
ایک یونیورسٹی ہے۔۔ اس میں ایک لڑکا پڑھتا ہے جو بہت قابل ہے۔ وہ فزکس کا سٹوڈنٹ ہے۔ لیکن اس کو انگلش کا سبجیکٹ بھی کافی پسند ہے۔ وہ اس کی ہابی یا مشغلہ ہے۔ اب یونیورسٹی نے ایک ورکشاپ رکھی ہے۔۔ باہر دنیا سے 150 ملکوں سے پروفیسرز اور طلباء آئیں گے۔ اور بہت بڑا ایونٹ ہوگا۔ کہ کس ملک کا طالب علم فزکس میں کتنا کامیاب ہے اور اس کی کونسی ایجاد مفید ہے۔ اس کو ایوارڈ دیا جائے گا۔ ملک کا نام ٹاپ لسٹ میں آئے گا۔ اور ہر طالب علم سے فزکس میں امتحان لیا جائے گا۔
پریکٹیکل اور فزکس کی کچھ ایجادات کے بارے میں طلباء تجربے کریں گے۔ اب 6 مہینے پہلے سے اعلان لگ چکے ہیں اخبارات میں اس ایونٹ کی ڈیٹ اناونس ہو گئی ہے۔ سب تیاریاں کر رہے ہیں۔ لیکن یہ لڑکا ۔ جسے انگلش مضمون کا بہت شوق ہے۔ اس کی ہابی (مشغلہ) ہے کہ وہ ناولز پڑھتا ہے دیکھتا ہے۔ انگلش ورائٹرز کے بارے جاننے کی کوشش کرتا ہے۔ انگلش اچھی پوئمز(نظمیں) پرنٹ کروا کر وہ یونیورسٹی کے دیواروں پر لگاتا ہے۔۔ لیکن فزکس کا جو ایونٹ ہونے جا رہا ہے یا آپ امتحان کہہ لیں ہوگا۔ اس کی کوئی تیاری یہ نہیں کر رہا۔ بس اپنے مشغلے سے لگا ہوا ہے۔ سب اسے سمجھاتے ہیں کہ بھائی 5 مہینے رہ گئے ہیں۔ اب کچھ کر لو۔ اور یہ اپنے مشغلے میں مصروف ہیں۔ ایک آدھ دن کتاب کھول کر کچھ تیاری کی کوشش کرتا ہے ۔ مگر پھر یہ سوچ کر بند کر دیتا ہے۔ کہ لٹریچر اور ادب بھی کوئی چیز ہے۔ ادھر بھی توجہ دوں۔ اب اسے کسی نے اس چیز سے روکا نہیں۔ لیکن جو فزکس کا ایونٹ ہوگا۔ اس کی زرا فکر اور پرواہ نہیں۔ اب جب ایونٹ ایا۔ سب طلباء اور پروفیسرز آئے۔ تو اسے 9.10 کی فزکس بھی صحیح سے نہیں آتی تھی۔ وہ بھی بھلا چکا تھا۔ باقی۔ممالک نے پوزیشن لیں۔ اور اس کا نام ٹاپ 3 پوزیشن میں انے کی توقع تھی لیکن وہ ٹاپ 500 کی لسٹ میں بھی نہ آ سکا۔۔ اب آپ جیسے فیس بک پر بیٹھ کر پوسٹیں ڈالتے رہے کہ اصل چیز تو لٹریچر ہے۔ انگلش بھی تو زبان ہے۔ اس لڑکے نے فزکس نہیں دیکھی تو کیا ہوا۔ ہم کہتے بھائی ٹھیک ہے لیکن پھر داخلہ فزکس میں کیوں لیا۔ ملک و قوم کا نام کیا بدنام کروایا۔ کیونکہ یہ اپنے ملک سے واحد سلیکٹڈ تھا۔ انگلش کے فضائل اپنی جگہ۔ وہ بھی کرتا مگر توجہ اس ایونٹ کو دیتا۔ یہاں بھی محنت کرتا۔ لیکن افسوس کوئی یونیورسٹی اس کو پی ایچ ڈی فزکس کی ڈگری نہیں دے گی۔ حالانکہ یہ بہت محنتی تھا۔ ناولز کو بہت شوق سے پڑھتا۔ انگلش ورائٹرز ، پوئمز ۔ سب کی تاریخ، سب کا پتا تھا۔ لیکن پھر بھی لوگ شکوہ کریں کہ اس کو فزکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کیوں نہیں دی گئی۔ یہ تو ظلم ہے۔
امید ہے مثال سمجھ گئے ہونگے۔ ہر انسان کو انسانی خیر کے کام کے ساتھ اپنی آخرت کی فکر۔ اور دین کو بھی جاننا چاہیے ایسا نہ ہو۔ بڑے ایونٹ کی تیاری چھوڑ کر اس لڑکے کی طرح انگلش کے فضائل بیان کرنے لگ جاو۔ اور اصل مقصد جو فزکس کا تھا وہ بھلا بیٹھو اور کہو کہ مجھے فزکس میں پی ایچ ڈی کیوں نہیں دی گئی۔